بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نابالغ شاگرد کے ہینڈ فری سے اپنے ہینڈ فری کا تبادلہ


سوال

میں ایک اسکول میں پڑھاتا ہوں اور ادھر میرا ایک نابالغ شاگرد ہے، ہم دونوں کے پاس اپنے ہینڈ فری ہیں، البتہ میرا ہینڈ فری میرے موبائل میں نہیں چلتا اور میرے شاگرد کے موبائل میں چل جاتا ہے، کیوں کہ میرے موبائل میں جیک سپورٹ کا مسئلہ ہے، جب کہ میرے شاگرد کا ہینڈ فری میرے موبائل میں چل جاتا ہے، میرا شاگرد کہتا ہے کہ میں اس کا ہینڈ فری رکھ لوں ،کیوں کہ اس کے کام نہیں آتی، لیکن میں اس کو متبادل ہینڈ فری دے کر اس کی ہینڈ فری استعمال کرنا چاہتا ہوں، آپ راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے شاگرد کے والد (یا ولی) کی طرف سے اسے اجازت ہو اور آپ کے ہینڈ فری اور اس کے ہینڈ فری کی قیمت میں زیادہ فرق نہ ہو تو آپ کا اس سے اس کا ہینڈ فری بدلنا جائز ہے۔تاہم بغیر تبادلے کے، صرف بچے کی طرف سے ہینڈ فری لینا آپ کے لیے جائز نہیں ہے۔ اور اسی طرح اگر شاگرد کے والد (یا ولی) نے اجازت نہ دی تب بھی جائز نہیں۔

 فتاوی شامی میں ہے :

"في الدر : (وهو يعقله) يعرف أن البيع سالب للملك والشراء جالب (أجاز وليه).

و في الرد :(قوله: أجاز وليه) أي إن لم يكن فيه غبن فاحش، فإن كان لا يصح وإن أجازه الولي بخلاف اليسير."

(کتاب الحجر، ۶ ؍ ۱۴۶،ط: سعید)

مجلة الأحكام العدلية  میں ہے :

"يشترط أن يكون الواهب عاقلا بالغا بناء عليه لا تصح هبة الصغير والمجنون والمعتوه وأما الهبة لهؤلاء فصحيحة."

(الكتاب السابع في الهبة، الباب الأول: بيان المسائل المتعلقة بعقد الهبة، الفصل الثاني: في بيان شرائط الهبةص : 165، نور محمد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100773

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں