بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نابالغ بچوں کےلیے ایصالِ ثواب کرنا


سوال

میری 2 دن کی بھانجی کی وفات ہوگئی ہے، کیا اس کے لیے قرآن پاک پڑھتے ہیں میت کے پاس؟ اور تین دنوں تک جو تسبیحات کرتے ہیں، وہ کرنی ہیں؟

جواب

واضح  رہے کہ مرحوم نابالغ بچے گناہوں سے پاک ہوتے ہیں لہذا  ان کے لیے استغفار تو نہیں کیا جاتا،البتہ  ان کے رفعِ درجات کے لیے ایصالِ ثواب کیا جاتا ہے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں  میت کے پاس قرآن پڑھنے کو  یا  کسی خاص تسبیح پڑھنے کو  یا تدفین کے بعد والے دنوں میں قبر پر جاکر قرآن پڑھنے کو مسنون سمجھنا درست نہیں، البتہ ایصالِ ثواب کی نیت سے کسی خاص تسبیح یا عبادت کی شکل کو مسنون سمجھے بغیر ویسے ہی ایصالِ ثواب کرنا درست ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"المراد الاستيعاب، فالمعنى اغفر للمسلمين كلهم، فلاينافي قوله: وصغيرنا، قوله: الآتي، ولايستغفر لصبي: أي لايقول: اغفر له، أفاده القهستاني".

(كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، ج2، ص213، ط : سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101226

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں