کیا نابالغ بچے کو زکات دی جا سکتی ہے؟ عورت عباسی خاندان کی ہے اور اس کا چھوٹا بچہ ہے، اور انہیں خاوند چھوڑ کر چلا گیا!
اگر نابالغ بچہ سید نہ ہو، مستحقِ زکاۃ ہو، عقل مند اور سمجھ دار ہو، مال پر قبضہ اور ملکیت کو سمجھتا ہو تو اس کو زکاۃ دینا جائز ہے، اور اگر قبضے کو نہ سمجھتا ہو اور لین دین کے قابل نہ ہو تو ایسے بچہ کو زکاۃ دینے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ تاہم اگر چھوٹا بچہ مستحقِ زکاۃ ہو اور بچے کا ولی (بھائی، چچا وغیرہ) اس کی طرف سے قبضہ کرے تو ادا ہو جائے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 356):
"(قوله: إلى صبيان أقاربه) أي العقلاء وإلا فلايصح إلا بالدفع إلى ولي الصغير."
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144109200915
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن