بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نابالغ بچہ کا اذان دینا


سوال

نابالغ بچے کا اذان دینا کیسا ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں افضل یہ ہے کہ اذان  بالغ مرد یابالغ لڑکا ہی دے، البتہ ایسالڑکا جو بلوغت کے قریب ہو وہ بھی اذان دے سکتا ہے۔لیکن نابالغ ناسمجھ بچے کا اذان دینا مکروہ ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے :

"(ويجوز) بلا كراهة (أذان صبي مراهق).

(قوله: بلا كراهة) أي تحريمية؛ لأن التنزيهية ثابتة؛ لما في البحر عن الخلاصة: أن غيرهم أولى منهم."

(1/ 391)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100824

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں