بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نابالغ صاحب نصاب بچے پر قربانی کا حکم


سوال

نابالغ بچہ پر جب کہ وہ صاحب نصاب ہو قربانی واجب ہے یا نہیں?

جواب

 قربانی واجب ہونے کی دیگر شرائط میں سے ایک شرط بالغ ہونا ہے، پس اگر کوئی بچہ مال دار ہو تو اس صورت میں بھی اس پر قربانی واجب نہیں ہوگی اور نہ ہی اس کے والد پر اپنے نابالغ بچہ کی طرف سے قربانی کرنا لازم ہوگا۔ البتہ اگر کوئی والد اپنے نابالغ بچوں کی طرف سے اپنےمال سے قربانی کرنا چاہے تو نفلی طور پر کرسکتا ہے۔ 

بدائع الصنائع میں ہے

و من المتاخرین من قال لا خلاف بینهم فی الاضحیة انها لاتجب فی مالهما ۔۔۔۔۔۔۔۔الا ان صدقة الفطر خصت عن النصوص فبقیت الاضحیة علی عمومها ،(بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع،ج:5،ص:64،ط:ایچ ایم سعید)

ہدایہ میں ہے

ولیس علی الصبی والمجنون زکاة خلافا للشافعی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ولنا انها عبادة فلاتتادی الا بالاختیار تحقیقا لمعنی الابتلاء ولا اختیار لهما لعدم العقل،(ج:1،ص:186،ط:مکتبہ رحمانیه)

فتاوی قاضی خان میں ہے

وفی الولد الصغیر عن ابی حنیفة روایتان ،فی ظاهر الروایة  یستحب ولایجب،(فتاوی قاضی خان علی هامش الهندية،ج:3،ص:345،ط:مکتبه ماجدیه)فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144111200704

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں