غسل خانے کا ایک نلکا ناپاک ہو گیا اور میں نے اس کو تین دفعہ ڈبے سے پانی ڈال کر دھو لیا جب کہ پانی میں ناپاکی کا کوئی اثر نہیں تھا اور وہ پانی نالی میں بہ گیا، کیا اس پانی کی جو چھینٹیں پڑی وہ ناپاک ہیں جب کہ اس میں ناپاکی کا اثر نہیں تھا اور وہ پانی بہ کر نالی میں چلا گیا تھا؟
ناپاک نل کو پاک کرتے ہوئے، (یعنی اس کے پاک ہونے سے پہلے) اگر اس پانی کی چھینٹیں جسم یا کپڑے پر پڑی ہوں، تو جسم یا کپڑے کا وہ حصہ پاک کرنا ضروری ہوگا، تاہم چھینٹیں پڑنے کا اگر صرف شک ہو تو شک کی وجہ سے ناپاکی کا حکم نہیں لگے گا۔
واضح رہے کہ اگر نل ایسی دھات کا بنا ہوا ہے جس میں نجاست لگنے کے بعد اس کے اجزاء باقی رہ جاتے ہیں یا اس کی دھات پر نقش و نگار ہونے یا کسی وجہ سے کھردرا ہے، جس کی وجہ سے اس میں نجاست کے اجزاء باقی رہتے ہوں تو اسے پاک کرنے کے لیے تین مرتبہ اچھی طرح دھونا ہوگا۔ لیکن اگر نل اسٹیل وغیرہ دھات کا ہو اور بالکل ہم وار اور پِلین ہو، جس میں نجاست کے اجزاء پھنستے نہ ہوں تو اچھی طرح ایک مرتبہ دھولینا بھی کافی ہوگا، بلکہ اگر کپڑے وغیرہ سے اچھی طرح پونچھنے سے اس کی نجاست زائل ہوجائے تو بھی پاک ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200161
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن