بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم کی بچپن کی تصاویر دیکھنے کا حکم


سوال

مردوں کے لیے اپنی نامحرم خواتین کی اور خواتین کے لیے اپنے نامحرم مردوں کی بچپن کی تصویریں دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

کسی شدید ضرورت کے بغیر جان دار  کی تصویر کھینچنا، بنانا، اور محفوظ رکھنا ناجائز اور حرام ہے،  اس پر حدیثِ مبارک میں بہت وعیدیں وارد ہوئیں ہیں؛ اس لیے تصویریں خواہ بچپن کی ہوں ان کو محفوظ رکھنے  کا بھی یہی حکم ہے کہ بلا ضرورتِ شدیدہ نہ رکھا جائے، انہیں ضائع کردیا جائے؛ لہٰذا بصورتِ مسئولہ  ضرورت کے تحت رکھی ہوئی بچپن کی تصویر کو  خواہ محرم کی ہو یا نامحرم کی اگر  دیکھ کر فرحت محسوس ہو  تو بھی ناجائز ہے کہ حرام چیز کو دیکھ کر خوش ہونا بھی ناجائز ہے، البتہ اگر ارادے کے بغیر اس پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں حرج نہیں۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200605

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں