نامحرم لڑکی سے بات کرنا کیسا ہے اور کسی قسم کا تعلق رکھنا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ مرد کے لیے کسی بھی نامحرم لڑکی سے بلاضرروت گفتگو یا بے تکلفی کرنا جائز نہیں،نیز یہ عمل سخت فتنہ کاموجب ہے،اس سلسلے میں شرعی حکم یہ ہے کہ اگرکسی نامحرم لڑکی سے بات چیت کی ضرورت پیش بھی آئے توبقدرِ ضرورت بات چیت کی جائے،لہجے میں پھر بھی سختی ہونی چاہیے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں کسی مرد کا نامحرم لڑکی سے بلاضرورت گفتگو کرنا ، کسی قسم کا تعلق رکھنا جائز نہیں، یہ کئی مفاسد پر مشتمل ہے، اگر کسی ضرورت کی بناء پر کبھی بات چیت کی ضرورت پیش بھی آئے تو لہجے میں شدت کے ساتھ صرف ضرورت کے بقدر بات کی جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"فإنا نجيز الكلام مع النساء الأجانب ومحاورتهن عند الحاجة إلى ذلك، ولانجيز لهن رفع أصواتهن ولا تمطيطها ولا تليينها وتقطيعها؛ لما في ذلك من استمالة الرجال إليهن، وتحريك الشهوات منهم، ومن هذا لم يجز أن تؤذن المرأة."
(کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ ،ج:1،ص؛406، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100436
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن