بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم لڑکی کی محبت سے چُھٹکارے کا طریقہ


سوال

میں چار سال سے ایک لڑکی کی محبت میں گرفتار ہوں، میں اُسے بالکل بھولنا چاہتا ہوں، لیکن اُس کی محبت میرے دل سے نکلتی ہی نہیں ، وظائف بھی پڑھ لیے ،  مجھے کوئی آسان سا عمل بتائیے ،جس سے میں اس کو ہمیشہ کے لیے بھول جاؤں۔

جواب

واضح رہے کہ کسی بھی لڑکے کا کسی نا محرم لڑکی سے محبت کرنا اور اس کے بارے میں سوچنا اور دل میں اس کے خیالات لانا سخت گناہ کا کام ہے ، بلکہ یہ ایسا گناہ ہے جو کئی سارے گناہوں کے لیے پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے،  یہی وجہ ہے کہ شریعتِ مطہرہ نے عفت و پاک دامنی کی فضا قائم کرنے کے لیے بد نظری سے روک کر اس گناہ کی جڑیں ہی کاٹ دی ہیں   کہ بندہ بدنظری سے بچ گیا تو اس سے پیدا ہونے والے تمام فاسد خیالات اور تمام گناہوں سے بچ جائے گا۔

لہٰذا آپ کی  سوچ اور  فکر  اچھی ہے کہ آپ اس فتنے سے نکلنا چاہتے ہیں ، سب سے پہلے تو آپ اللہ تبارک وتعالیٰ سے خوب  گڑگڑا کر توبہ و استغفار کریں، بہتر ہوگا کہ تہجد کے وقت میں  کم از کم دو رکعت پڑھ کر توبہ و رجوع الی اللہ کریں، اور  فرض نمازوں کی پابندی کریں اور ہر فرض نماز  کے بعد  اور تہجد میں اللہ تبارک وتعالیٰ سے خوب آہ و زاری کریں اور اللہ تعالیٰ کے حضور اپنی عاجزی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ ہی سے مدد اور نصرت کا سوال کریں کہ جس ذات نے آپ کے دل کو بنایا وہی ذات آپ کا دل اس عشق ِمجازی سے صاف کردے اور آپ کے دل میں خالقِ حقیقی سے عشقِ حقیقی پیدا فرمادے۔ نیز ہر روز اسی مقصد کو سامنے رکھ کر دو رکعات صلاۃ الحاجات پڑھ کر دعا مانگیں اور سات مرتبہ یہ دعا پڑھیں:

"اَللّٰهُمَّ  إِنِّیْ أَسْأَلُكَ الْھُدىٰ وَالتُّقىٰ وَالْعَفَافَ وَالْغِنىٰ". ( مسلم :رقم ۲۷۲۱)

اور کوشش کریں کہ فراغت میں بالکل نہ رہیں یعنی کسی وقت بھی فارغ نہ رہیں ، کسی نہ کسی کام میں اپنے آپ کو مشغول رکھیں ، کیوں کہ فرصت اور فراغت میں شیطانی وسوسوں کے ورود کا امکان زیادہ ہے ، آدمی جب اپنے کاموں میں مصروف ہوجاتا ہے تو اپنا ہدف پار کرنے کے جذبے میں پھر دوسری غیر ضروری ، فضول اور لایعنی چیزوں کی طرف التفات نہیں کرتا۔

اس کے ساتھ ساتھ کسی متبع سنت اللہ والے کے ساتھ اپنا قلبی تعلق قائم کریں اور ان کو اپنے دل کا حال بیان کرکے اُن سے اپنے لیے دعا بھی کروائیں اور اُن سے علاج بھی دریافت کریں کہ کسی طرح آپ کا دل عشق مجازی سے خالی ہوکر عشقِ حقیقی سے پُر ہوجائے ۔اللہ تبارک وتعالیٰ آپ کا حامی و ناصر ہو۔فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201775

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں