بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نابالغ کے پتھر مارنے سے اگر کسی کی آنکھ ضائع ہو جائے تو کیا حکم ہے؟


سوال

ایک نابالغ لڑکے نے دوسرے لڑکے کو پتھر مارا، دوسرے لڑکے کی آنکھ ضائع ہو گئی ہے، الٹی والی، اب اس لڑکے کا خرچہ کس کے ذمہ ہے؟ یا اس کی دیت شریعت میں کتنی ہے؟

جواب

اگر کسی بچے نے کسی دوسرے بچے کی آنکھ ضائع  کر دی ہو تو اُس بچے کی عاقلہ پر نصف دیت لازم ہو گی۔

ایک مکمل دیت کی مقدار 30.618 تیس کلو اور چھ سو اٹھارہ گرام چاندی یا اس کے برابر کی قیمت ہے، ایک آنکھ ضائع ہونے کی صورت میں اس کا نصف یعنی 15.309(پندرہ کلو تین سو نو گرام)  چاندی دیت میں دینا لازم ہو گا۔

عاقلہ سے مراد وہ برادری، جماعت، تنظیم یا کمیونٹی ہے جس کے ساتھ اس کا تناصر (یعنی باہمی تعاون) کا تعلق ہو۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 586):

"(وعمد الصبي والمجنون) والمعتوه (خطأ)  .....  (وعلى عاقلته الدية) إن بلغ نصف العشر فأكثر."

نيل الأوطار (7/ 72):

"قوله: (وفي العينين الدية) هذا مما لا أعرف فيه خلافًا بين أهل العلم وكذلك يعرف الخلاف بينهم في أن الواجب في كل عين نصف الدية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200531

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں