بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 جمادى الاخرى 1446ھ 08 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مذی نکلنے کی وجہ سے روزہ کا حکم


سوال

روزے کی حالت میں مذی کا نکلنا، چاہے شوق سے ہو یا بغیر شوق کے،اس حالت میں روزے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں شوق سے ہو یا بغیر شوق کے دونوں صورتوں میں مذی نکلنے کی صورت  میں  روزہ نہیں ٹوٹےگا ، تاہم  خیالات کے ذریعہ یا کسی اور عمل کے ذریعہ مذی نکالنا روزہ کے لیے مناسب نہیں۔

فتاوی تاتار خانیہ میں ہے :

"مس الصائم امرأته و أمذی لا یفسد صومه."

(الفتاوي التتارخانية،2/ 281،ط. قديمي)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"و لا بأس بالقبلة إذا أمن على نفسه من الجماع و الإنزال و يكره إن لم يأمن والمس في جميع ذلك كالقبلة، كذا في التبيين ... أو كان شيخًا كبيرًا، هكذا في السراج الوهاج."

(كتاب الصوم، الباب الثالث فيما يكره للصائم وما لا يكره 1/ 200 ،ط : رشيديه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100452

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں