خاوند اور بیوی دونوں اکٹھے غسل کر سکتے ہیں یا پھر ستر کو ڈھانپ کر؟ راہ نمائی فرمائیں احادیث اور تشریح کے ساتھ!
بصورتِ مسئولہ میاں بیوی دونوں ایک ساتھ نہاسکتے ہیں،البتہ حیا کا تقاضہ یہ ہے کہ اس دوران ایک دوسرے کے ستر کو نہ دیکھا جائے، حدیث شریف میں ہے:
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتی تھی، آپ مجھ پر سبقت فرماتے تو میں کہتی: میرے لیے بھی پانی چھوڑیے، میرے لیے بھی پانی چھوڑیے، اس حال میں کہ ہم دونوں حالتِ جنابت میں ہوا کرتے تھے۔"
(صحیح مسلم، باب غسل الرجل والمرأۃ فی إناء واحد فی حالۃ واحدۃ، ج:1، ص:259، ط:داراحیاءالتراث العربی)
حدیث شریف میں ہے:
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ بھی منقول ہے کہ: میں نے کبھی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ستر پر نگاہ نہ ڈالی۔"
(سنن ابن ماجه، کتاب الطہارۃ وسننھا، باب النهي أن يرى عورة أخيه، ج:1، ص:216، ط:داراحیاء الکتب العربیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200378
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن