بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میاں بیوی کا ایک ساتھ غسل کرنے کا حکم


سوال

خاوند  اور  بیوی  دونوں  اکٹھے غسل کر سکتے ہیں  یا پھر ستر کو ڈھانپ کر؟   راہ نمائی فرمائیں احادیث اور تشریح کے ساتھ!

جواب

 بصورتِ  مسئولہ میاں بیوی دونوں ایک ساتھ نہاسکتے ہیں،البتہ حیا کا تقاضہ یہ ہے  کہ اس دوران ایک دوسرے کے ستر کو نہ دیکھا جائے، حدیث شریف میں ہے:

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتی تھی، آپ مجھ پر سبقت فرماتے تو میں کہتی: میرے لیے بھی پانی چھوڑیے، میرے لیے بھی پانی چھوڑیے، اس حال میں کہ ہم دونوں حالتِ جنابت میں ہوا کرتے تھے۔"

(صحیح مسلم، باب غسل الرجل والمرأۃ فی إناء واحد فی حالۃ واحدۃ، ج:1، ص:259، ط:داراحیاءالتراث العربی)

حدیث شریف میں ہے:

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ بھی منقول ہے کہ: میں نے کبھی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ستر پر نگاہ نہ ڈالی۔"

(سنن ابن ماجه، کتاب الطہارۃ وسننھا، باب النهي أن يرى عورة أخيه، ج:1، ص:216، ط:داراحیاء الکتب العربیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200378

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں