بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جمادى الاخرى 1446ھ 04 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مُزنِ نام رکھنا شرعا کیسا ہے؟


سوال

کیا بیٹی کانام مُزنِ رکھناصحیح ہے؟جوسورۃالواقعۃ،آیت نمبر69میں ہے،جس کا مطلب ہے"بارش برسانے والا بادل"۔

جواب

مزن (’’م ‘‘ پر پیش ،’’ز‘‘ پر جزم )جمع ہے ،اس کا مفرد مزنۃ ہے،جس کا معنی ہے: پانی سے بھرا ہوا بادل  یاوہ سفید بادل جس کا پانی بہت میٹھا ہوتاہے۔

بیٹی کا نام "مزن"رکھنا شرعا درست ہے،  البتہ اگرصحابیات یا نیک خواتین کے نام پر نام رکھاجائے تو بہتر ہے۔ 

تفسیرمظہری میں ہے:

"أأنتم أنزلتموه من ‌المزن من السحاب واحده مزنة قيل ‌المزن السحاب الأبيض ماءه أعذب."

(سورۃ الواقعة،الاية:69،ج:9،ص:179،ط:مکتبۃ رشیدیہ، باکستان)

القاموس الوحید میں ہے:

’’المزن:پانی سے بھرے ہوئے بادل ۔واحد:مزنۃ:ایک دفعہ کی بارش۔‘‘

(مادۃ:م.ز.ن،ص:1229،ط:ادارہ اسلامیہ لاہور/کراچی)

فقط۔واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508101130

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں