بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مضارب اگر رب المال کی خلاف ورزی کرے


سوال

ایک کاروباری مسئلے کے متعلق سوال دریافت  کرنا ہے،ہماری  ایک  ملٹی نیشنل    کمپنی ہے،ہم  نے ایک   ملازم   پر انویسٹ کیا  کہ یہ  ہمارے لئے امریکہ کے  کلائنٹ پر  جاکر کام کرے گا،اور ہماری آمد نی کا ذریعہ بنے گا ،لیکن اس ملازم نے کینیڈا   ایمیگریشن   اپلائی    کی ، پہلے یابعد میں،  لیکن اس نے ہمیں اس دوران  نہیں بتایا ،اور دونوں  جگہ اس  کا  پروسز چلتارہااورآخر میں بتایا، جب اس کا کام ہوگیا کینیڈا  کا  ،اب  وہ شخص ہمارے پا س آکر ریزائن دیتاہےکہ  سوری میں   کینیڈا  جارہاہوں، مجھے وہاں فائدہ زیادہ  دکھ رہاہے،لیکن یہ بات  سن کر ہم نے  اس سے 3500 امریکی ڈالردینے  کا مطالبہ کیا جوکہ دس  لاکھ  پاکستانی بنتے ہیں، جو ہم نے اس پر انویسٹ کیا ہے،جس پر اس نے کہا آپ نے پہلے نہیں بتایاتھایاکوئی ایگریمنٹ نہیں کیا تھا ،جس پر ہم نے  کہاکہ ،آپ  بچے نہیں ہو ، ہرچیز پر  پیسے لگتے ہیں ،اور کینیڈا کا جب ارادہ تھا توہمارے ساتھ   امریکہ کے لئے کیوں تیا رہوئے، پہلے آپ نے   ارادہ بنایاتھایابعد میں ، اس کا یہ سوال  ہےکہ  ایگریمنٹ میں آپ نے  بتایانہیں جوکہ سچ بات ہےکہ ہم نےکوئی ایگریمنٹ تو نہیں کیا تھا نہ بتایاتھا،  بہر حال استعفی ٰ مکمل ہونے کی ڈیڑھ مہینے کی جو مدت تھی  وہ  اس نے مکمل کرلی  ،لیکن   ہم نے آخری دن اس کے  سارے پیسے 7.5لاکھ روک دئے ہیں اور ہم اس کو  ایکسپیرنس لیٹر بھی  ایشو نہیں کررہےہیں ،اس کو یہ   بتایا     ہے ہم نےکہ  یہ  ہماری کوسٹ ہےباقی 2.5 لاکھ  معاف کردیاہے، اب کیوں کہ  ہمیں  لگتا ہے کہ  ہے کہ  دینی اعتبارسے با لکل ٹھیک کررہے  ہیں  اس کے پیسے ہمیں واپس نہیں کرناچاہئیں، اس نے ہمیں نقصان پہنچایاہے جب کہ اس کا یہ  کہناہے کہ اگریمنٹ کوئی نہیں تھا،کیا ہم  نے ٹھیک کیا یا ہمیں  اس کے پیسے لوٹانا چاہئے؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں آپ لوگوں نے  اس شخص پر جو پیسے انویسٹ کیے کہ وہ امریکہ  کے کلائنٹ پر جاکر ہمارے لیے کام کرےگا،اس کے بعد اس شخص نے بتائے بغیر کنیڈا ایمیگریشن اپلائی کی،اور امریکہ کے کلاینٹ پر کام کرنے کے بجائےکنیڈاجانے کے لیے تیار ہوئے،اس صور ت میں اس شخص پر آپ لوگوں نے جو انویسٹ کیے ہیں،شرعاًاس پر لازم ہے کہ وہ آپ لوگوں  کو اتنی مقد ار  واپس کرے؛کیوں کہ  اس نے مذکورہ کاروبار میں تعدی کی ہے، اب وہ اس کاذمہ دار ہوگا،اور اس شخص کا یہ  کہناکہ ہمارے درمیان کوئی اگریمنٹ نہیں ہواتھا،تو واضح رہے کہ آپ لوگو ں کا اس پر پیسے انویسٹ کرنااور اس  شخص کا ان پیسوں کو لینامذکورہ کام کے لیے ،یہی  ایگریمنٹ ہے،باقاعدہ طورپر لکھنا ضروری نہیں ہے۔

جب وہ  شخص آپ لوگوں کے پیسے اداکردے،تو پھر آپ لوگوں کےلیے اس کے مال کو واپس کرناہوگا،اپنے پاس روکے رکھناجائز نہیں،ہاں اگر وہ آپ لوگوں کی وہ رقم ادانہیں کرتاتو آپ لوگ اس کے مال میں سےاپنی رقم لےسکتے ہیں۔

مشکاۃ شریف میں ہے:

"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ’’ألا تظلموا ألا ‌لا ‌يحل ‌مال امرئ إلا بطيب نفس منه ‘‘. رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى."

ترجمہ:’’خبردار کسی پر ظلم و زیادتی نہ کرو، خبردار کسی آدمی کی ملکیت کی کوئی چیز اس کی دلی رضامندی کے بغیر لینا حلال اور جائز نہیں ہے ۔‘‘

( باب الغصب والعاریة، حدیث:2946، ج:2، ص:889، ط:المكتب الإسلامي )

فتاوی شامی میں ہے:

"(وما هلك من مال المضاربة يصرف إلى الربح) ؛ لأنه تبع (فإن زاد الهالك على الربح لم يضمن) ولو فاسدة من عمله؛ لأنه أمين (وإن قسم الربح وبقيت المضاربة ثم هلك المال أو بعضه ترادا الربح ليأخذ المالك رأس المال وما فضل بينهما، وإن نقص لم يضمن) لما مر."

(کتاب المضاربۃ،باب المضارب یضارب،فصل فی المتفرقات فی المضاربۃ،ج:5،ص:656،ط:سعید)

شرح المجلہ لسلیم رستم باز میں ہے:

"الوديعة أمانة في يد المودَع، فإذا هلكت بلا تعد منه و بدون صنعه و تقصيره في الحفظ لايضمن، ولكن إذا كان الإيداع بأجرة فهلكت أو ضاعت بسبب يمكن التحرز عنه لزم المستودع ضمانها."

( أحكام الوديعة، رقم المادة:777، ج:1، ص:342، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409100853

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں