بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مضاربت میں مالک کے لیے ماہانہ متعیّن رقم طے کرنے کا حکم


سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام درجِ ذیل مسئلے کے بارے میں:

زید دبئی سے چاکلیٹ، ٹافی، چپس وغیرہ امپورٹ کرتا ہے پھر اسے کرچی کی مختلف مارکیٹوں میں فروخت کرتا ہے، زید کا ایک دوست  خالد بھی اس کاروبار میں اپنا پیسہ انویسٹ کرنا چاہتا ہے جس کا طریقہ کار یوں اپنایا ہے کہ خالد زید  کو پانچ لاکھ کی رقم دے گا، زید وہ رقم اپنے کاروبار میں لگاکر ہرماہ کے آخر میں خالد کو پچاس ہزار کی رقم دےگا، اب پوچھنا یہ ہے کہ زید اور  خالد دونوں  کے کاروبار کی یہ صورت جائز ہے؟ اگر جائز نہیں تو جائز ہونے کی صورت کی نشان دہی فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں  زید اور  خالد کے درمیان مذکورہ معاملہ(یعنی  خالد ایک مخصوص رقم  زید کو دےگا اور  زید اس کو کاروبار میں لگاکر  خالد کو مہینے کے آخر میں منافع دےگا) مضاربت کا معاملہ ہے، اور مضاربت میں فریقین کے درمیان  منافع کا  حاصل شدہ منافع کے فیصد یا حصص کے اعتبار سے  طے کرنا ضروری ہے، منافع کو ایک مخصوص رقم کی شکل میں متعین کرنے سے مضاربت  فاسد ہوجاتی ہے اور ماہانہ متعیّن رقم سود کے مشابہ ہونے کی وجہ سےلینا حرام ہے ، لہذا مذکورہ معاملے میں  زید کی طرف سے خالد کو ایک مخصوص رقم دینے کی صورت درست نہیں ہے، بلکہ اس کی جائز صورت یہ ہے کہ  زید مذکورہ کاروبار سے حاصل ہونے والے منافع میں سے فیصد کے اعتبار سےمنافع متعیّن کرے، مثلًا: حاصل ہونے والے منافع میں سے آدھا  منافع  زید کا اور آدھا خالد کا ہوگا، یا دو تہائی زید کا اور  ایک تہائی خالد کا ہوگا۔

العناية شرح الهداية  میں ہے:

"قال (ومن شرطها أن يكون الربح بينهما مشاعا إلخ) ومن شرط المضاربة أن يكون الربح بينهما مشاعا، ومعناه أن لا يستحق أحدهما دراهم من الربح مسماة لأن شرط ذلك ينافي الشركة المشروطة لجوازها، والمنافي لشرط جواز الشيء مناف له، وإذا ثبت أحد المتنافيين انتفى الآخر كما إذا ثبت الوجود انتفى العدم".

(کتاب المضاربة، ج:8، ص:448، ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100994

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں