مضاربت کے بنیادی اصول کیا ہیں؟کیا رب المال کو یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ مضارب کیا کاروبار کر رہا ہے؟کیا مضارب آگے کسی اور کو مضاربت پر مال دے سکتا ہے؟
شرعی طور پر جائز مضاربہ میں ایک فریق کی طرف سے سرمایہ ہوتا ہے اور دوسرے فریق کی جانب سے عمل اور محنت ہوتی ہے،جس کے بنیادی اصول درج ذیل ہیں۔مضاربہ میں سرمایہ اور کروبار حلال ہو۔معاملہ میں کوئ شرطِ فاسد نہ ہو۔ہر فریق کو اختیار ہوگا کہ کاروبار ختم ہونے کے بعد آئندہ جاری رکھے یا ختم کر دے۔منافع دونوں فریقوں میں فیصد کے حساب سے طے شدہ ہوں ۔ کسی ایک فریق کے لئے مخصوص اورمتعین رقم کی شرط لگانا جائز نہیں۔نقصان کی صورت میں سرمایہ کار نقصان برداشت کرے گا اور مضارب کی محنت رائیگاں جائے گیمضارب امین کی حیثیت سے کام کرے گا، لہذا رب المال جس نوعیت کے کام کی اجازت دے اسی طرح کا کام ۲۔کرسکتا ہے، ورنہ خیانت ہوگی، البتہ اگر مضارب نے کسی خاص کاروبار کی شرط لگانے کے بجائے عام اجازت دی ہو تو پھر مضارب ہر طرح کا جائز کام کر سکتا ہے۔مضاربہ میں نقصان کی صورت میں ابتداء اس نقصان کی تلافی نفع سے کی جائےگی، اگر نقصان نفع سے بھی زیادہ ہو تو پھر نفع کے بعد باقی نقصان کی تلافی اصل سرمائے سے کی جائے گی۔۔۳اگر رب المال نے عام اجازت دی ہو تو مضارب آگے کسی اور کو بھی مضاربت پر مال دے سکتا ہے۔
فتوی نمبر : 143406200081
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن