کیا اپنے بیٹے کا نام متوسم رکھا جا سکتا ہے اور اس نام کا مطلب کیا ہے؟
متوسم کامطلب ہے: کسی میں کوئی چیزتاڑنا، عقل وفراست سے جان لینا ،یاعلامت سے پہچاننا ،قافیہ شناس۔ یہ نام رکھنادرست ہے، البتہ اس کے بجائےصحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے ناموں میں سے کسی نام کاانتخاب کرکے رکھاجائے توباعث برکت ہونے کے ساتھ افضل بھی ہے ۔
تاج العروس میں ہے :
"والمتوسم: المتحلي بسمة الشيوخ. وهو موسوم بالخير والشر."
(وس م :ج،34،ص،49،ط،دارالھدایة)
معجم الوسیط میں ہے:
"تفرسه یقال :توسم فیه الخیر."
(باب الواو ،ص،1032،ط،دارالدعوۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410101206
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن