بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

متولی مسجد کو حکومت کی طرف سے ملنے والی زمین کا حکم


سوال

 کیا فرماتے ہیں مفتیانِ  کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ   ہمارے پردادا  (1301ھ) میں ایک مسجد کے متولی تھے،  اور متولی ہونے کی وجہ سے نظام سرکار  کی طرف سے ان کو 59 ایکڑ زمین انعام کے طور پر ملی،  اور وہ زمین ہمارے پردادا کے انتقال کے بعد ان کے ورثاء بشمول ہمارے دادا اور ہمارے والد کے تقسیم ہوتے ہوئے ہم تک پہنچی اور ان  کی طرف سے چار ایکڑ سترہ گنٹہ زمین پہنچی، اور ہمارے تحصیل اور کلکٹر آفس اور وقف بورڈ کے ورثاء نامہ موجود ہے،  اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہم اس کے مالک ہیں؟ اور کیا ہم اس میں تصرف کرکے اپنے ذاتی استعمال میں لاسکتے ہیں؟ کیا ہم اس کو کرائے پر دے کر اس سے حاصل شدہ آمدنی کے مالک ہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ متولی مسجد کو حکومت کی طرف سے ملنے والی انعامی زمین اگر صرف ان ہی کو بطور ملکیت ملی تھی، تو ان کے انتقال کے بعد مذکورہ زمین کے مالک ان کے ورثاء اپنے شرعی حصص کے اعتبار سے مالک ہوں گے، اور وہ کسی بھی طرح زمین کو اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں، اور ذریعہ آمدنی بناسکتے ہیں، نیز زمین کی مذکورہ حیثیت زمینی کاغذات دیکھ کر  بھی متعین کی جاسکتی ہے، تاہم اگر حکومت کی طرف سے ملنے والی زمین مسجد ہی کے لیے تھی، تو پھر زمین مسجد ہی کی ملکیت ہوگی، اور مذکورہ شخص کے انتقال کے بعد اس زمین کو تقسیم کرنا یا اس میں کسی بھی طرح کا تصرف کرنا جائز نہ ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل (ولو الموهوب شاغلاً لملك الواهب لا مشغولاً به) والأصل أن الموهوب إن مشغولاً بملك الواهب منع تمامها، وإن شاغلاً لا، فلو وهب جرابًا فيه طعام الواهب أو دارًا فيها متاعه، أو دابةً عليها سرجه وسلمها كذلك لاتصح، وبعكسه تصح في الطعام والمتاع والسرج فقط؛ لأنّ كلاًّ منها شاغل الملك لواهب لا مشغول به؛ لأن شغله بغير ملك واهبه لايمنع تمامها كرهن وصدقة؛ لأن القبض شرط تمامها وتمامه في العمادية".

(کتاب الھبة،ج:5،ص:690، ط :ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144211201417

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں