بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو القعدة 1446ھ 22 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

متنفل کو ساتھ میں ملاکر نماز باجماعت پڑھنے سے جماعت کا ثواب


سوال

کیا دو آدمیوں کا ایسے جماعت کروانا کہ امام فرض پڑھ رہا ہو اور مقتدی نفل کی نیت سے جماعت میں شریک ہو جائے( مقتدی پہلے ہی فرض نماز پڑھ چکا ہو)، کیا ایسے جماعت ہو جاتی ہے؟ اور امام کو فرض نماز جماعت سے ادا کرنے کا ثواب ملے گا؟

جواب

 متنفل کو ملاکرفرض نماز پڑھنے والے  کو جماعت کا ثواب مل جائےگا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(أتم) منفردا (ثم اقتدى) بالإمام (متنفلا، ويدرك) بذلك (فضيلة الجماعة) حاوي (إلا في العصر) فلا يقتدي لكراهة النفل بعده 

(قوله ويدرك بذلك فضيلة الجماعة) الظاهر أن المراد أنه يحصل بذلك الاقتداء فضيلة الجماعة التي هي المضاعفة بخمس أو سبع وعشرين درجة؛ كما لو كان صلى الفريضة مقتديا لأن هذه جماعة مشروعة أيضا إما لاستدراك ما فات أو لئلا يصير مخالفا للجماعة، ولكن الظاهر أن هذه المضاعفة مضاعفة ثواب النفل لا الفرض فليراجع".

(کتاب الصلوة، باب إدراك الفریضة، ج:2، ص:53، ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508100401

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں