بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مطلقہ عورت کی عدت کیا ہے؟


سوال

مطلقہ عورت کی عدت کیا ہے؟

جواب

عورت کو طلاق  ملنے کے بعد عدت گزارنا ضروری ہے، اور عدت کی مدت حیض والی عورت کے لیے  تین حیض  ہیں، اور اگر عورت طلاق کے وقت حاملہ ہو تو پھر عدت کی مدت وضع حمل  ہے، یعنی جب بچہ پیدا ہوجائے تو عدت ختم ہوجائے گی۔اور اگر عورت کو  عمر کے کم یا زیادہ ہونے کی وجہ سے حیض نہیں آتا تو اس کی عدت  تین ماہ ہوگی ۔

تحفة الفقہاء میں ہے:

"وأما عدة الطلاق فثلاثة قروء في حق ذوات الأقراء إذا كانت حرة .....وأما في حق الحامل فعدتها وضع الحمل لا خلاف في المطلقة لظاهر قوله: {وأولات الأحمال أجلهن أن يضعن حملهن }."

(تحفة الفقهاء: كتاب الطلاق، باب العدة (2/ 244، 245)،ط. دار الكتب العلمية،بيروت )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200100

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں