کیا مسجد کا صحن دھوتے وقت معتکف کا ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے صحن میں غسل کرنا درست ہے؟
واضح رہے کہ معتکف کے لیے مسجد میں وضو یا غسل کرنے کی اس شرط کے ساتھ اجازت ہے کہ وضو یا غسل کا پانی مسجد میں نہ گرے، البتہ غیر معتکف کے لیے جائز نہیں، پس صورتِ مسئولہ میں مسجد کی دھلائی کے دوران غسل کرنے میں چوں کہ پانی مسجد کے اندر ہی گر رہا ہوتا ہے، لہذا اس طرح غسل کرنے سے اجتناب ضروری ہوگا، تاکہ مسجد میں ماءِ مستعمل گرنے کی وجہ سے تلویث نہ ہو۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:
"وَإِنْ غَسَلَ الْمُعْتَكِفُ رَأْسَهُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَا بَأْسَ بِهِ إذَا لَمْ يُلَوَّثْ بِالْمَاءِ الْمُسْتَعْمَلِ فَإِنْ كَانَ بِحَيْثُ يَتَلَوَّثُ الْمَسْجِدُ يُمْنَعُ مِنْهُ؛ لِأَنَّ تَنْظِيفَ الْمَسْجِدِ وَاجِبٌ، وَلَوْ تَوَضَّأَ فِي الْمَسْجِدِ فِي إنَاءٍ فَهُوَ عَلَى هَذَا التَّفْصِيلِ. اهـ.
بِخِلَافِ غَيْرِ الْمُعْتَكِفِ فَإِنَّهُ يُكْرَهُ لَهُ التَّوَضُّؤُ فِي الْمَسْجِدِ، وَلَوْ فِي إنَاءٍ إلَّا أَنْ يَكُونَ مَوْضِعًا اُتُّخِذَ لِذَلِكَ لَايُصَلَّى فِيهِ وَفِي فَتْحِ الْقَدِيرِ خِصَالٌ لَاتَنْبَغِي فِي الْمَسْجِدِ «لَايُتَّخَذُ طَرِيقًا وَلَايُشْهَرُ فِيهِ سِلَاحٌ وَلَايُنْبَضُ فِيهِ بِقَوْسٍ وَلَايُنْثَرُ فِيهِ نَبْلٌ وَلَايُمَرُّ فِيهِ بِلَحْمٍ نَيْءٍ وَلَايُضْرَبُ فِيهِ حَدٌّ وَلَايُتَّخَذُ سُوقًا» رَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ فِي سُنَنِهِ عَنْهُ عَلَيْهِ السَّلَامُ". ( باب الإعتكاف، ٢ / ٣٢٧، دار الكتاب الاسلامي) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202587
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن