بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف کا استمناء بالید کرلینے کا حکم


سوال

اگر کسی معتکف نے استمتاع بالید سے اپنا روزہ فاسد کردیا تو اس کا اعتکاف باقی رہا یا نہیں?

جواب

معتکف کا روزہ کسی بھی وجہ سے فاسد ہوجائے تو اس کا اعتکاف بھی فاسد ہوجاتا ہے؛ کیوں کہ مسنون اور واجب اعتکاف کے لیے روزہ ہونا شرط ہے،  جب شرط فوت ہوجائے گی تو مشروط بھی باقی نہیں رہے گا، لہٰذا اعتکاف کی حالت میں استمناء بالید کرنے سے اگر منی خارج ہوگئی تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور اس حرکت کا مرتکب شخص گناہ گار ہوگا، اس شخص پر لازم ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں سچے دل سے اس فعل سے توبہ کرے اور روزہ کی قضا کے ساتھ  ساتھ ایک دن کے اعتکاف کی بھی قضا کرے۔

 اعتکاف کی قضا کا طریقہ یہ ہے کہ سال کے جن دنوں میں روزے رکھنا منع ہے، ان دنوں کے  علاوہ کسی دن مغرب سے دوسرے دن کے غروبِ آفتاب تک ایک دن رات کا اعتکاف کرلیا جائے، اگر رمضان کے دن باقی ہوں تو  بقیہ دنوں میں سے بھی کسی بھی دن اعتکاف کی قضا کرسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202767

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں