بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف کا امام کے حجرہ میں افطار کے لیے جانا


سوال

کیا معتکف مسجد  میں تعمیر امام کےحجرے میں افطار کے لیے جاسکتاہے؟

جواب

امام کا حجرہ عمومًا شرعی مسجد کی حدود سے باہر ہوتا ہے، اس لیے اگر معتکف  افطار کے لیے مسجد کے شرعی حدود (نماز کے لیے مختص جگہ) سے باہر امام صاحب کے حجرہ میں جائے گا تو اس کا مسنون اعتکاف فاسد ہوجائےگا، اور  ایک دن کی روزہ کے ساتھ اس کی  قضا کرنا لازم ہوگا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"(وأما مفسداته) فمنها الخروج من المسجد فلا يخرج المعتكف من معتكفه ليلًا ونهارًا إلا بعذر، وإن خرج من غير عذر ساعة فسد اعتكافه في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى- كذا في المحيط. سواء كان الخروج عامدًا أو ناسيًا، هكذا في فتاوى قاضي خان".

( الفتاوى الهندية (1/ 212)، (الْبَابُ السَّابِعُ فِي الِاعْتِكَافِ)،الناشر: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201701

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں