بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف کا بھول کر مسجد سے نکل جانا


سوال

مسنون اعتکاف میں بھول کر مسجد سے نکل جانے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

معتکف کاشرعی وطبعی حاجت کے بغیر بھول کرمسجد کے باہر نکلنے سے بھی اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے، ایسی صورت میں اس پرایک دن کے اعتکاف کی قضا لازم ہوتی ہے، خواہ رمضان کے بقیہ دنوں میں سے کسی دن میں مغرب تا مغرب قضا اعتکاف کرلے، یا رمضان کے بعد  اگر اعتکاف کی قضا کرے تو  سال کے جن پانچ دنوں (عید الفطر کا دن، عید الاضحیٰ کا دن اور اس کے بعد متصل تین دن، یعنی ایامِ تشریق) کے علاوہ کسی بھی دن مغرب تا مغرب دن کےروزے کے ساتھ قضا کرنا ضروری ہے۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:

"(فلو خرج) ولو ناسيا (ساعة) زمانية لا رملية كما مر (بلا عذر فسد) فيقضيه....."

(کتاب الصوم،باب الاعتکاف،ج2،ص447،ط؛سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102441

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں