بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 جُمادى الأولى 1446ھ 06 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف کےلیے بیان کرنے کاحکم


سوال

 معتکف شخص بیان( خطابت) کرسکتا ہے یا نہیں ؟

جواب

واضح رہےکہ معتکف  کےلیے اپنی اعتکاف والی مسجد میں  بیان ،وعظ اورخطابت کرناجائز ہے اعتکاف میں ہونا خطابت کے لیے مانع نہیں ہے،البتہ  اپنی مسجد  کےعلاوہ دوسری جگہوں پر بیانات کےلیے جانے سے اعتکاف  فاسد  ہوجائے گا۔
اللباب فی شرح الکتاب میں ہے:

"(ولا يتكلم) المعتكف (إلا بخير) وكذا غيره، إلا أن المعتكف به أحرى...(ولا يخرج) المعتكف (من المسجد إلا لحاجة الإنسان) الطبيعية كالبول والغائط وإزالة نجاسة، أو الضرورية كانهدام المسجد وتفرق أهله وإخراج ظالم كرهاً وخوف على نفسه أو متاعه؛ فيدخل مسجداً غيره من ساعته (أو) الشرعية مثل صلاة (الجمعة) والعيد، ولا يمكث بعد فراغه مما خرج إليه، لأن ما ثبت ضرورة يتقدر بقدرها."

(کتاب الصوم:باب الاعتکاف ،ج:1ص:176،ط:المکتبة العلمیة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144509101225

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں