بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معتدۃ الوفات شوگر یا بلڈ پریشر کی مریضہ ہو تو واکنگ کے لیے گھر سے نکلنے کا حکم


سوال

معتدۃ الوفات عورت اگر شوگر، بلڈ پریشر کی مریضہ ہے تو عدتِ  وفات کے دوران کیا کچھ وقت کے  لیے اپنے بیٹے یا بھتیجے کے ساتھ واکنگ کے  لیے جاسکتی ہے؟  اگر ہاں تو کس وقت جائے؟

جواب

بصورتِ  مسئولہ اگر مسلمان ماہر دین دار ڈاکٹر مذکورہ خاتون کے متعلق گھر سے باہر نکل کر واکنگ کرنا  تجویز کردے کہ  نہ کرنے کی صورت میں  اس کی بیماری بڑھ جائے گی  تو اس خاتون کے لیے دن کے وقت  میں بقدرِ  ضرورت نکلنے  کی گنجائش ہے،  غروب کے بعد نہ نکلے، لیکن اگر مسلمان  ماہر دین دار  ڈاکٹر یہ تجویز  نہ کرے  تودورانِ عدت  اس خاتون کے لیے گھر سے نکلنا جائز نہیں۔

امداد الاحکام میں ہے:

"صورتِ  مسئولہ میں اگر طبیب حاذق مسلم یہ تجویز کردے کہ اس بیوہ کو تخفیفِ غم کے لیے اس گھر سے نکلنا اور دوسرے گھر میں جاکر دل بہلانا ضروری ہے، ورنہ  یہ  بیمار ہوجائے  گی یا ہلاکت کا اندیشہ ہے تو خروج من البیت جائز ہے، پھر اگر دن میں نکلنا کافی ہو تو رات کو  مکانِ زوج پر آنا واجب ہوگا، ورنہ جب تک ضرورت ہو اس وقت تک رات اور دن بھی دوسرے مکان میں رہ سکتی ہے، کیوں کہ ضرورتِ شدیدہ اور حاجت کے وقت خروج جائز ہے۔"

(کتاب الطلاق  2/ 827 ط: مکتبہ دار العلوم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں