بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

30 یا 35 گز پر مشتمل کئی منزلہ مسجد، مسجد صغیر ہے یا کبیر؟ مسجد صغیر و کبیر کا ثمرہ اختلاف


سوال

فتوی نمبر: 144110201213 اس فتوی میں کہاگیا ہے کہ چالیس گز والی مسجد کبیر ہے، لیکن اگر کوئی مسجد 35 یا 30 گز کی ہوئی اور اس پر منزلیں بھی ہیں، جہاں نماز ہوتی ہیں، تو اس مسجد کا کیاحکم ہوگا؟ اور آپ سے پوچھنا یہ ہےکہ مسجد کے صغیر و کبیر ہونے کا ثمرہ سترہ وغیرہ میں ظاہرہوتاہے؟

جواب

تیس (30) یا پینتیس (35) شرعی گز پیمائش والی  یعنی چالیس شرعی گز سے چھوٹی مسجد  ’’مسجد صغیر‘‘ ہی کہلائے گی چاہے اوپر جتنی بھی منزلیں ہوں؛ کیوں کہ مسجد صغیر و کبیر ہونے کا ثمرہ سترہ کے بغیر نمازی کے آگے سے گزرنے کے جواز و عدم جواز کی صورت میں ہی ظاہر ہوگا، چنانچہ مسجد کبیر میں اگر نمازی کے آگے سترہ نہ بھی ہو تب بھی نمازی کے اتنے  آگے سے گزرنا جائز ہے کہ اگر نمازی اپنی نظر سجدہ کی جگہ پر رکھے تو گزرنے والا اسے نظر نہ آئے جس کا اندازا نمازی کی جائے قیام سے تین صف آگے تک کیا گیا ہے، لیکن یہ گنجائش مسجد کبیر یعنی بڑی مسجد  (جو کم ازکم چالیس شرعی گز یا اس سے بڑی مسجد ہو) میں ہی معتبر ہے، مسجد صغیر یعنی چھوٹی مسجد (جو چالیس گز شرعی سے کم پیمائش والی ہو) اس میں یہ گنجائش نہیں ہے، لہٰذا مسجد صغیر چاہے کتنی ہی منزلہ کیوں نہ ہو اس میں سترہ کے بغیر نمازی کے آگے سے گزرنا جائز نہیں ہے۔

شامی میں ہے :

" (أو) مروره (بين يديه) إلى حائط القبلة (في) بيت و (مسجد) صغير، فإنه كبقعة واحدة (مطلقاً) ..."الخ

قال ابن عابدين رحمه الله: " (قوله: في بيت) ظاهره ولو كبيراً. وفي القهستاني: وينبغي أن يدخل فيه أي في حكم المسجد الصغير الدار والبيت.

(قوله: ومسجد صغير) هو أقل من ستين ذراعاً، وقيل: من أربعين، وهو المختار، كما أشار إليه في الجواهر، قهستاني". (1/634)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200014

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں