صدقہ فطر ادا کرنے والا شخص زکاۃ کی تملیک کر سکتا ہے یا نہیں، جب کہ یہ شخص خود زکاۃ کا مستحق ہے اور صاحب نصاب نہیں ہے؟
اگر کوئی شخص زکات کا مستحق ہو تو اس پر صدقہ فطر ادا کرنا لازم ہی نہیں ہے، لیکن اگر وہ ا س کے باجود صدقہ فطر ادا کرتا ہےتو یہ جائز ہے اور چوں کہ وہ زکات کا مستحق ہے؛ اس لیے اس کو زکات کا مالک بنادینے سے زکات ادا ہوجائے گی۔
باقی زکات میں تملیک کا حیلہ کرنا کسی شرعی اور شدید عذر کے بغیر درست نہیں ہے، اور بسا اوقات شرائط کی رعایت نہ رکھنے کی وجہ سے زکات بھی ادا نہیں ہوتی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 359):
"(على كل) حر (مسلم) ولو صغيراً مجنوناً، حتى لو لم يخرجها وليهما وجب الأداء بعد البلوغ (ذي نصاب فاضل عن حاجته الأصلية) كدينه وحوائج عياله (وإن لم يتم) كما مر". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109201659
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن