بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جامعہ کے مستند فتاویٰ


سوال

آپ کا مستند فتاوی کون سا ہے؟

جواب

ہمارے فتاوی سے مراد اگر وہ فتاوی ہوں جو ہمارے دارالافتاء یا ہمارے ادارےکے اکابر کے قلم سے صادر شدہ ہوں تو ان کی تفصیل یہ ہے :

جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف ؒبنوری ٹاون کی تاسیس سے لے کر اب تک جامعہ کے اکابر اساتذہ کرام نے مختلف اہم مسائل پر فقہی تحقیق  کی ہے اور مسلمانوں کی راہ نمائی کی ہے۔

بانئ جامعہ علامہ محمد یوسف بنوری صاحبؒ نے فقہی مسائل پر تین کتابیں تصنیف فرمائی ہیں:

1:  بغیہ الاریب  فی مسائل القبلۃ والمحاریب، 2:  فص الختام فی مسئلۃ الفاتحۃخلف الامام، 3: کتاب الوتر۔

جامعہ کے رئیس دارالافتاء مفتی اعظم پاکستان مفتی ولی حسن ٹونکی صاحب  ؒ نے ہزاروں کی تعداد میں فتاویٰ تحریر فرمائے ہیں، جو اب تک  غیر مطبوع ہیں، البتہ آپ کی  فقہ اور فتاوی میں تین کتابیں  طبع ہوچکی ہیں :

1 عائلی قوانین شریعت کی روشنی میں ۔ 2:  بیمہ زندگی(انشورنس) ،  3: قربانی کے مسائل و احکام ۔

مفتی ولی حسن صاحب رحمہ اللہ کے زیر نگرانی اور آپ کے بعد جامعہ  کے رئیس دارالافتاء مفتی محمد عبدالسلام  صاحب  دامت برکاتہم  نے بھی ہزاروں کی تعداد میں فتاویٰ تحریر فرمائے ہیں، جن میں سے اہم مسائل کی فقہی تحقیق  کرکے "جواہر الفتاوی" کے نام  سے طبع کروایا  ، اسی طرح ان کی دیگر فقہی تصانیف میں "انسانی اعضاء کی پیوند کاری" ، "اسلامی معیشت کے بنیادی اصول"، "آپ کے مسائل اور ان کا حل، احادیث کی روشنی میں"  شامل ہیں ۔

اسی طرح مولانا محمدیوسف لدھیانوی شہید ؒ روزنامہ جنگ میں "آپ کے مسائل اور ان کا حل"  کے عنوان سے  لوگوں کے مسائل کا جواب / فتوی دیتے تھے،  ان تمام مسائل کو جمع کرکے اسی عنوان سے شائع کیا گیا جو کہ 8 جلدوں پر مشتمل ہے۔ 

جامعہ کے دارالافتا ء سےجاری ہونے والے  بعض اہم مسائل جامعہ  کے رسالہ ماہنامہ بینات میں شائع کیے جاتے ہیں،  ان فتاوی کو یکجا کرکے "فتاوی بینات"  کے نام سے طبع کیا گیا ہے جو کہ 4 جلدوں پر مشتمل ہے ۔

نیز جامعہ کے دارالافتاء سے  (دستی، بذریعہ ڈاک، بذریعہ ای میل، بذریعہ ویب سائٹ/ ایپلی کیشن) سالانہ ہزاروں کی تعداد میں فتاوی جاری ہوتے ہیں، اب تک لاکھوں کی تعداد میں فتاویٰ جاری ہوچکے ہیں، ان تمام فتاوی کو جمع کرنے اور ان کو کتابی شکل میں لانے کے لیے ان کی تدوین و ترتیب کا کام بھی جاری  ہے ۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200553

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں