بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مستحق کو زکوۃ کی مد سے عمرہ کا ٹکٹ یا خرچہ دینا


سوال

اگر کوئی شخص کسی مستحق کو اپنی زکوۃ کے پیسوں سے عمرہ پہ جانے  کے لیے ٹکٹ خرید دے یا عمرہ  کے خرچ  کے لیے ان کو پیسے دے تو اس طرح زکوۃ ادا ہو جائے گی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مستحق زکوۃ کو زکوۃ کی رقم سے عمرہ کی ادائیگی کے  لیے  ٹکٹ خرید کر دینے سے یا  عمرے کا خرچہ مكمل اس  کی ملكيت ميں دینے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی۔

عالمگیری میں ہے:

"أما تفسيرها ‌فهي ‌تمليك ‌المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله تعالى هذا في الشرع كذا في التبيين."

(كتاب الزكاة، الباب الأول في تفسير الزكاة وصفتها وشرائطها: 1/ 170،ط: ماجديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144408100531

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں