اگر کوئی شخص کسی مستحق کو اپنی زکوۃ کے پیسوں سے عمرہ پہ جانے کے لیے ٹکٹ خرید دے یا عمرہ کے خرچ کے لیے ان کو پیسے دے تو اس طرح زکوۃ ادا ہو جائے گی؟
صورتِ مسئولہ میں مستحق زکوۃ کو زکوۃ کی رقم سے عمرہ کی ادائیگی کے لیے ٹکٹ خرید کر دینے سے یا عمرے کا خرچہ مكمل اس کی ملكيت ميں دینے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی۔
عالمگیری میں ہے:
"أما تفسيرها فهي تمليك المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله تعالى هذا في الشرع كذا في التبيين."
(كتاب الزكاة، الباب الأول في تفسير الزكاة وصفتها وشرائطها: 1/ 170،ط: ماجديه)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144408100531
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن