اگر کوئی شخص فضیلت والے روزوں میں مثلاً پندرہ شعبان کا روزہ، ان میں قضا کی نیت سے روزہ رکھ سکتا ہے؟ اور اگر رکھ لیا تو کیا حکم ہے؟
قضا روزوں اور نفلی روزوں کی الگ الگ مستقل حیثیت ہے، ایک ہی روزے میں دونوں روزوں کی نیت کرنا درست نہیں، لہذا اگر کوئی شخص مستحب ایام کے روزوں میں ، رمضان کے روزے کی قضا کی نیت کرتا ہے تو وہ صرف قضا ہی کا شمار ہو گا۔
الفتاوى الهندية (1/ 197):
"وإذا نوى قضاء بعض رمضان، والتطوع يقع عن رمضان في قول أبي يوسف - رحمه الله تعالى -، وهو رواية عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - كذا في الذخيرة".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200784
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن