بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسنون دعاؤں کی کتاب بیت الخلاء لے جانے کا حکم


سوال

 مسنون دعاؤں کی کتاب جیب میں رکھ کر بیت الخلاء جاسکتے ہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر مسنون دعاؤں کی کتاب کسی غلاف وغیرہ میں ڈھکی ہوئی ہو تو جائز ہوگا البتہ نہ لے جانا افضل ہوگا اور اگر غلاف میں ڈھکی ہوئی  نہ ہو تو اس سے بیت الخلاء میں ساتھ لے جانا جائز نہیں ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"رقیة فی غلاف متجاف لم یکرہ دخول الخلاء به، والاحتراز أفضل.... (قولہ: رقیة إلخ) الظاهر أن المراد بها ما یسمونه الآن بالهیکل والحمائلی المشتمل علی الآیات القرآنیة، فإذا کان غلافه منفصلا عنه کالمشمع ونحوہ جاز دخول الخلاء به ومسه وحمله للجنب".

(كتاب الطهارة، ج: ۱، صفحہ: ۱۷۸، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101209

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں