بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مشترکہ طور پر رہنے والے ایک بھائی پر قرضہ ہونے کی صورت میں دوسرے بھائی پر زکاۃ کا حکم


سوال

میں تقریباً 20000000 روپے سے زائد مقروض ہوں اور میرے بھائی جو کہ میرے ساتھ  میرے گھر میں اور مال میں شریک ہیں، کیا اور میرے بھائی صاحبِ نصاب ہوں  تو میرے بھائی پر زکاۃ واجب ہے یا نہیں؟

جواب

زکاۃ ہر شخص کی اپنی ذاتی ملکیت پر واجب ہوتی ہے اور زکاۃ میں ہر ایک کی اپنی ملکیت کا اعتبار ہے، اگر مذکورہ قرضہ صرف آپ پر ہے اور آپ کے بھائی پر یہ قرضہ نہیں ہے تو  اگر اس کے پاس ضرورت سے زائد  نصاب کے بقدر مالِ  زکاۃ موجو د ہو  تو سال گزرنے پر اس کی زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا، اگرچہ  دیگر کاروبار  وغیرہ میں اگرچہ آپ کا بھائی آپ کے ساتھ شریک ہو ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201687

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں