ایک آدمی کی پہاڑی تھی، دوسرے آ دمی نے رقم دے کر شرکت کی اور اب وہ اپنا حصہ اجارہ داری میں دینا چاہتا ہے تو کیا یہ جائز ہے ؟
اگر کوئی جگہ دو آدمیوں کے درمیان مشترک ہو تو کسی ایک شریک کے لیے یہ جائز نہیں کہ مشترکہ جگہ میں سے اپنا حصہ قبل از تقسیم کسی تیسرے شخص کو اجارہ پر دے دے، البتہ اگر اپنے شریک کو اجارہ پر دینا چاہتا ہے تو اس کی اجازت ہے۔
محیط برہانی میں ہے:
"قال محمد رحمه الله: في رجل أجر نصف داره مشاعاً من أجنبي لم يجز."
(کتاب الاجارات، الفصل الخامس عشر، جلد:7، صفحہ: 478، طبع: دار الکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101474
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن