تین بھائی اور ایک بہن قربانی کے لیے 4 عدد بکرے مشترکہ رقم سےلیتے ہیں جن میں سے کسی پر یہ نہیں ہوتا کہ یہ میرا اور یہ اسکا وغیرہ جبکہ سب کا مقصود قربانی کرنا ہے. تو کیا اس طرح کرنا ٹھیک ہے؟
صورتِ مسئولہ میں قربانی کرنے والے کی طرف سے قربانی کا جانور متعین ہونا ضروری ہے ، لہذا جب چار افراد چار بکرے قربان کر رہے ہوں تو ہر ایک کی طرف سے تعیین ضروری ہے کہ یہ اس کی قربانی کا جانور ہے، چاہے یہ تعیین ذبح کے وقت ہی ہو۔
الدر المختار میں ہے:
"الاضحیۃ شرعاً ذبح حیوان مخصوص بنیۃ القربۃ فی وقت مخصوص."
(الدر المختار مع رد المحتار، كتاب الاضحية، 312/6، سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144305200015
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن