اگر باپ اپنے بیٹے کو مشت زنی کرتے ہوئے پائے تو اس کی شرعی سزا کیا ہو گی؟ لڑکے کی عمر13سال ہے، کیا صرف سمجھایا جائے اور اللہ کا خوف دلایا جائے یا اس کے ساتھ سزا بھی دی جائے؟
مشت زنی کرنے کی شریعت میں مستقل سزا مقرر نہیں ہے، اگر والد اپنے بیٹے کو مشت زنی کرتے ہوئے پائے تو مناسب انداز میں اسے سمجھائے ، اس فعل کے گناہ سے اسے آگاہ کر کے اللہ تعالیٰ سے اسے ڈرائے، اگر ضرورت محسوس ہو تو بطور تنبیہ ڈانٹ ڈپٹ یا مصلحت کا تقاضا ہو تو معمولی مار پیٹ سے بھی کام لیا جاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200874
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن