بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مشکلات سے نجات کا حل


سوال

گزشتہ کچھ سالوں سے دن بدن نیچے جا رہا ہوں، ہر چیز ختم ہو رہی ہے، مال ،زر، رشتہ دار، پریشانیاں بڑھ رہی ہے،ان مشکلات سے کیسے نکلا جاۓ؟

جواب

سائل کوچاہیےکہ باجماعت نمازپڑھنےکااہتمام کرے،گناہوں سےاجتناب کرے اورکثرت سےاستغفارکاکیاکرے اورمذکورہ حالات پرصبر کےساتھ اللہ تعالیٰ سےعافیت کی دعائیں مانگے، اور سائل کے ذمے جن لوگوں کے حقوق واجب ہیں انہیں ادا کرتا رہے، اور رشتہ داری نبھاتا رہے، دنیا دارالامتحان اوردارالعمل ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

"وعن أبي بكر قال: قام رسول الله صلى الله عليه وسلم على المنبر ثم بكى فقال: "سلوا الله العفو والعافية فإن أحدا لم يعط بعد اليقين خيرا من ‌العافية". رواه الترمذي وابن ماجه."

(مشكاة المصابيح، باب جامع الدعاء، 766/2، ط:المكتب الإسلامي بيروت)

ترجمہ:"حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ سےروایت ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبرپرکھڑےہوئےپھرروئےاورفرمایا"اللہ سےبخشش اورعافیت مانگو،اس لیےکہ کسی کویقین کےبعدعافیت سےبڑھ کرکوئی نعمت نہیں دی گئی"۔(از مظاہرِ حق)

دوسری حدیث میں آتاہے:

"وعن أنس أن رجلا جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله أي الدعاء أفضل؟ قال: "سل ربك ‌العافية والمعافاة في الدنيا والآخرة".

(مشكاة المصابيح، باب جامع الدعاء، 767/2، ط:المكتب الإسلامي بيروت)

ترجمہ:"حضرت انس رضی اللہ عنہ سےروایت ہےکہ تحقیق ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس آیااوراس نےکہا"اےاللہ کےرسول!کون سی دعاءافضل ہے؟فرمایا اپنےرب سےعافیت مانگ یعنی دین اوربدن میں  اورمعافات میں سلامتی یعنی اللہ تعالیٰ تجھ کولوگوں سےعافیت میں رکھےان کو تجھ سےدنیامیں اورآخرت میں عافیت میں رکھے۔"(از مظاہرِ حق)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں