کیا جو آدمی سفر میں ہو وہ مقیم امام کے پیچھے بھی چار رکعت پڑھ سکتا ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں جو آدمی سفر میں ہو ،اور وہ مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہو،تو وہ چار رکعت والی نماز میں چار رکعت پڑھے گا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وأما اقتداء المسافر بالمقيم فيصح في الوقت ويتم لا بعده فيما يتغير لأنه اقتداء المفترض بالمتنفل في حق القعدة لو اقتدى في الأوليين أو القراءة لو في الأخريين."
(كتاب الصلاة،باب صلاة المسافر، ص:130، ج:2، ط:سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144308101837
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن