بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مصیبت کے وقت کیا کریں؟


سوال

جب کوئی پریشانی یا مصیبت آن پڑے تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ اس دنیا میں  انسانوں کو بعض اوقات  بڑے مصائب اور مشکلا ت  سے سابقہ پڑتا ہے  ، اس میں خیر کا خاص  پہلو یہ ہے کہ  ان ابتلاءات اور مجاہدات  کے ذریعہ اہل ایمان  کی تربیت ہو تی ہے  اور  یہ ان کے لیے انابت الی اللہ   اور  تعلق باللہ میں ترقی کا وسیلہ بنتے  ہیں ، رسو ل اللہ ﷺ نے ایسے مواقع کے لیے جو دعائیں  تعلیم فرمائیں  ہیں  وہ مصائب و مشکلات سے نجات کا وسیلہ بھی  ہیں اور قرب خدا وندی کا ذریعہ بھی ۔ ( ماخوذ معارف الحدیث ، کتاب الاذکار  والدعوات، 152/5، دار الاشعات )

 ان میں  سے چند دعائیں درج ذیل ہیں :

مسند ابن احمد میں ہے :

فقال: " من هذا أبو إسحاق؟ " قال: قلت: نعم يا رسول الله. قال: " فمه ". قال: قلت: لا والله، إلا أنك ذكرت لنا أول دعوة ثم جاء هذا الأعرابي فشغلك، قال: " نعم دعوة ذي النون إذ هو في بطن الحوت:{لا إله إلا أنت سبحانك ‌إني ‌كنت ‌من ‌الظالمين}[الأنبياء: 87] فإنه لم يدع بها مسلم ربه في شيء قط إلا استجاب له "

(66/3،مؤسسة الرسالة)

ترجمۃ:حضرت سعد بن ابی وقاص  رضی اللہ عنہ سے روایت ہے   کہ رسول اللہ ﷺ  نے فر مایا ذوالنون ( اللہ کے  پیغمبر یونس علیہ السلام ) جب سمند ر  کی ایک مچھلی  کالقمہ بن کر  اس کے پیٹ میں پہنچ گئے تھے تو اس وقت   اللہ کے حضور میں ان کی دعا اور پکا ر یہ تھی   لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ سُبحانَكَ إِنِّيْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ ( میرے مولا  تیرے سوا کوئی معبود نہیں جس سے رحم وکرم کی درخواست اور مدد کی التجا کر وں  تو   پاک اور مقدس ہے تیری طرف سے کوئی ظلم وزیادتی نہیں میں  ہی ظالم  اور پاپی ہو ں)جو   مسلمان بندہ اپنے کسی معاملہ اور مشکل  میں  ان کلمات کے ذریعہ   اللہ تعالی سے دعا کرے گا اللہ تعالی اس کو قبول ہی فرمائے گا ۔

مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :

حدثنا الفضل بن دكين، عن سفيان، عن فراس، عن الشعبي، عن عبد الله بن عمرو، قال: " أول كلمة قالها إبراهيم حين ألقي في النار، {‌حسبنا ‌الله ‌ونعم ‌الوكيل}

(کتاب الفضائل ، 331/6،مكتبة الرشد)

ترجمه :حضرت عبد اللہ ابن عمر  رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے  فرماتے ہیں  کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالاگیا تو ان کا پہلا جملہ یہ تھا  {‌حَسْبُنَا ‌اللّٰهُ ‌وَ نِعْمَ ‌الْوَكِيْل} اور وہ ہی سب کام سپر د کر نے کے لیے اچھا ہے ۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144401101355

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں