بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مصیبت اور پریشانی کا حل نماز اور دعا میں ہے


سوال

میں اپنے خاندان کی ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا،  پھر اس سے میرا رشتہ طے پا گیا، شادی میں ایک سال باقی ہے، ہمارے کچھ رشتہ دار اس شادی سے خوش نہیں ہیں، وجہ حسد ہے، ابھی سیلاب آنے کی وجہ سے ہمارے گھر ایک رشتہ دار کی فیملی رکنے آئی تھی، ان کے گاؤں میں پانی بھر گیا تھا، وہ کافی دن رہے، آنے سے پہلے ہم لوگوں میں بات چیت نہیں تھی، انہوں نے اپنا مسئلہ بیان کیا، ہم نے اللہ کی رضا کے لیے بلا لیا، ان کے رویے ٹھیک نہیں تھے، کچھ دن رہنے کے بعد وہ واپس چلے  گئے ہیں، مگر میرا رشتہ بھی ٹوٹتے ٹوٹتے بچا ہے، گھر میں افراتفری کا عالم ہے، بہت پریشان ہوں گھر کا سکون برباد ہو گیا ہے، میری والدہ سے بھی لڑائی ہو جاتی ہے، میں غصے میں سب  كااحترام بھول جاتا ہوں اور میرے سسرال والوں سے بھی آنا جانا تقریباً  ختم ہو گیا ہے، میں اس شک میں ہوں کہ شاید کوئی جادو یا نظر ہے۔ براۓمہربانی رہنمائی کیجیے۔

جواب

واضح رہے کہ شریعت مطہرہ نے مصیبت اور پریشانی کے وقت اپنے کسی بھی مسئلہ کو حل کرنے اور اپنی کسی بھی جائز  حاجت کو پورا کرنے کےلیے نماز اور دعاؤں کی طرف رجو ع کرنے کا حکم دیا ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ کو چاہیے کہ  اپنے مذکورہ مسئلہ کے حل  کے لیے صلاۃ الحاجت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں، ان شاء اللہ، اللہ تعالٰی آپ کے مسئلہ کو حل فرمائیں گے اور صبح شام  مسنون دعائیں اور منزل پڑھنے کا اہتمام کریں۔

اور اگر نظر بد لگنے کا اندیشہ ہو، تو  سورہ فاتحہ اور معوذتین پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں،نیز سورہ قلم کی آخری دو آیات پڑھ کر دم کرنا بھی نظرِ بد سے حفاظت کے لیے مجرب ہےاور  بلاوجہ اس بات کے وہم میں نہ پڑیں کہ کسی نے جادو وغیرہ کروایا ہے۔

قرآن كريم میں ہے:

"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ." [البقرة:152]

مسند احمد میں ہے:

"حدثنا إسماعيل بن عمر، وخلف بن الوليد، قالا: حدثنا يحيى بن زكريا يعني ابن أبي (3) زائدة، عن عكرمة بن عمار، عن محمد بن عبد الله الدؤلي قال: قال عبد العزيز أخو حذيفة، قال حذيفة:  كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ‌حزبه ‌أمر صلى."

(مسند احمد، ج:38، ص:330، ط:مؤسسة الرسالة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101534

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں