بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسلمان کا مورتی کے کپڑے بنانے کا حکم


سوال

 زید ایک ٹیلر ہے،جو دوسروں کے لیے قمیص  بناتا ہے، تو ایک آدمی نے اسے مورتی کی قمیص بنانے کے لیے کپڑا دیا ہے ،چناں چہ زید کے لیے یہ آرڈر  لینا اور قمیص بنانا جائز ہےیا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں زید کے لیے مورتی کی قمیص بنانا جائز نہیں ہے؛کیوں کہ  ہندو مورتیوں کو خدا مان کر ان کی پوجا کرتے ہیں جو کہ شرک ہے،  تو مورتی کی قمیص بنانے میں گناہ کے کام میں معاونت ہےاور اعانت علی المعصیۃ حرام ہے۔ 

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

"وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ." [المائدة:2]

"ترجمہ:اور نیکی اور تقوی میں ایک دوسرے کی اعانت کرتے رہواور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو اور اللہ سے ڈرا کرو بلاشبہ اللہ سخت سزا دینے والے ہیں۔(بیان القرآن)"

احکام القرآن للجصاص میں ہے:

"وقوله تعالى(وتعاونوا على البر والتقوى) يقتضي ظاهره إيجاب التعاون على كل ما كان تعالى لأن البر هو طاعات الله وقوله تعالى(ولا تعاونوا على الإثم والعدوان) نهي عن معاونة غيرنا على معاصي الله تعالى."

(سورة المائدة،الآية:3 ،296/3 ،ط:دار إحياء التراث العربي)

تفسیر ابن کثیر میں ہے:

"وقوله تعالى: [وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان] يأمر تعالى عباده المؤمنين بالمعاونة على فعل الخيرات وهو البر، وترك المنكرات وهو التقوى وينهاهم عن التناصر على الباطل والتعاون على المآثم والمحارم."

(سورة المائدة،الآية:2 ،10/3 ،ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408101615

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں