ایک مسلم عورت اپنے غیر مسلم باپ کے لیے سور کا گوشت پکا سکتی ہیں؟ کیا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے؟
واضح رہے کہ خنزیر نجس العین ہے،اور اس کا گوشت کھانا یا پکانا یا اس کو کسی طریقہ سے استعمال میں لانا ناجائز اور حرام ہے، لہذا سائلہ کا والد کے لیےخنزیر کا گوشت پکانا وغیرہ جائز نہیں ہے۔
تفسیر بیضاوی میں ہے:
"أو لحم خنزير فإنه رجس فإن الخنزير أو لحمه قذر لتعوده أكل النجاسة أو خبيث مخبث."
(سورة الأنعام: 6، آية: 148، ج:2 ص:187 ط: دار إحياء التراث العربي)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ولا يسقي أباه الكافر خمرا، ولا يناوله القدح ويأخذ منه، ولا يذهب به إلى البيعة ويرده عنها ويوقد تحت قدره إذا لم يكن فيها ميتة أو لحم خنزير، ولا يحضر المسلم مائدة يشرب فيها خمر أو تؤكل الميتة، كذا في الفتاوى العتابية."
(كتاب الكراهية، الباب الحادي عشر في الكراهة في الأكل وما يتصل به، ج:5 ص:341 ط: رشیدیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504101118
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن