بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر جب مقیم لوگوں کو نماز پڑھائے گا تو کتنی رکعتیں پڑھائے گا؟


سوال

 مسافر  شخص مقیم آدمی  کو عصر کی نماز میں کتنی رکعات پڑھاسکتاہے؟  ہم لوگ رائیونڈ سے  چلے  کی جماعت سے  نکلے ہیں  37 دن کی تشکیل میں۔

جواب

مسافرآدمی  جب  مقیم لوگوں  کو عصر  کی نماز یا کوئی بھی چار رکعات والی نماز پڑھا ئے گا تو  دو رکعات ہی  پڑھائے گا۔امام کے  سلام پھیرنے کے  بعد مقیم مقتدی کھڑے ہوکر  اپنی بقیہ نماز اکیلے اکیلے پورا کریں گے اور اس میں قراءت نہیں کریں گے۔

اگر آپ کی تشکیل ایک ہی شہر یا ایک ہی بڑی بستی میں نہیں ہے تو آپ مسافر ہوں گے۔

الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:

"(قوله: وإذا صلى المسافر بالمقيمين صلى بهم ركعتين، ثم أتم المقيمون صلاتهم) يعني: وحدانا ولا يقرءون فيما يقضون؛ لأنهم لاحقون".

(الجوهرة النيرة: كتاب الصلاة، باب المسافر (1/ 87)، ط. المطبعة الخيرية، الطبعة الأولى: 1322هـ)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308101094

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں