ایک آدمی دنیاوی ضرورت کے لیے سفر پہ گیا، منزل پہ پہنچ کر شدید پیاس لگنے کی وجہ سے رمضان کا روزہ توڑ دیا، اس شخص پر صرف قضا لازم ہے یا کفارہ بھی ہو گا ؟اایک اور آدمی نے گردوں کی تکلیف کی وجہ سے بغیر معالج کے مشورہ کے روزہ توۤڑ دیا اسکے بارے میں کیا حکم ھے؟
اگر سفرِ شرعی ہو یعنی 48 میل یا اس سے زیادہ کی مسافت کا ہو تو اس صورت مین روزہ توڑنے پر صرف قضا لازم ہو گی، کفارہ نہیں۔گردوں کی تکلیف اگر اس نوعیت کی تھی کہ جان کی ہلاکت کا اندیشہ تھا تو اس صورت میں روزہ توڑنے پر صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔
فتوی نمبر : 143509200002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن