بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر مقیم کی اقتدا میں کتنی رکعات پڑھے گا؟


سوال

مسافر آدمی مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا تھا، اس مسافر سے عصر کی نماز میں تین رکعتیں نکل گئی تھیں، اور صرف ایک ہی رکعت مقیم امام کے ساتھ ادا کی، اب سلام کے بعد وہ مسافر آدمی کتنی رکعات پڑھے گا ایک رکعت مسافر ہونے کی وجہ سے پڑھے گا یا تین رکعات؟

جواب

اگر مسافر مقتدی چار رکعات والی نماز میں مقیم  شخص کی اقتدا میں نماز پڑھے تو وہ چار رکعات پڑھے گا، لہذا صورتِ مسئولہ میں امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسافر مقتدی تین رکعات مزید پڑھے گا۔

البناية شرح الهداية  (3 / 24):

"وإن اقتدى المسافر بالمقيم في الوقت أتم أربعاً؛ لأنه يتغير فرضه إلى أربع للتبعية.

وفي الشرح: (أتم أربعاً): أي أربع ركعات، وسواء في ذلك اقتدى به في جزء من صلاته أو كلها، وبه قال الشافعي وأحمد وداود".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200133

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں