بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر مقیم امام کے پیچھے دوسری یا تیسری رکعت میں شامل ہوا تودو رکعت پر اکتفاء کرسکتا ہے؟


سوال

اگر مسافر بندہ مقیم امام کے پیچھے تیسری یا چوتھی رکعت میں شریک ہوا تو اب وہ اپنی دو رکعت پر اکتفا کر سکتا ہے؟

جواب

امام مقیم ہو تو مسافر مقتدی اس کی اقتدا میں پوری چار رکعت پڑھے گا  ، دورکعات پر اکتفاء جائز نہیں ، خواہ مقتدی تیسری رکعت میں یا چوتھی رکعت میں امام کے ساتھ شریک ہوا ہو ۔

"(وإن اقتدى مسافر بمقيم في الوقت) سواء اقتدى به في جزء من صلاته أو كلها (صح) اقتداؤه (وأتم)".

(النهر الفائق: كتاب الصلاة، باب صلاة المسافر (1/ 347)، ط. دار الكتب العلمية، الطبعة الأولى: 1422هـ = 2002م)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308101920

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں