مسافر کے لیے جمعہ کی نماز کا کیا حکم ہے؟
شرعی مسافر پر جمعہ کی نماز فرض نہیں ہے، وہ جمعہ کے دن ظہر کی (دو رکعت قصر) نماز پڑھ لے تو یہ کافی ہے، البتہ مسافر جمعہ کے دن شہر میں ہو اور اس کے لیے جمعہ کی نماز میں شریک ہونا ممکن ہو تو اسے جمعہ کی نماز میں شریک ہونا چاہیے، یہ افضل اور بہتر ہے،ا س سے جمعہ کی نماز ادا ہوجائے گی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وفاقدها) أي هذه الشروط أو بعضها (إن) اختار العزيمة و (صلاها) وهو مكلف وقعت فرضاً ... و في البحر: هي أفضل إلا للمرأة".
"(قوله: إن اختار العزيمة) أي صلاة الجمعة؛ لأنه رخص له في تركها إلی الظهر فصارت الظهر في حقه رخصةً، و الجمعة عزيمةً، كالفطر للمسافر هو رخصة له والصوم عزيمة في حقه؛ لأنه أشق. و فيه أيضاً: الظهر لهم رخصة، فدل علی أن الجمعة عزيمة، و هي أفضل إلا للمرأة؛ لأن صلاتها في بيتها أفضل، و أقره في النهر".
(كتاب الصلاة، باب الجمعة، 2/ 154، 155، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509102431
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن