بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر کے لیے روزہ کا حکم


سوال

ٹریلر ڈرائیورپورا مہینہ سفر میں رہتے ہیں،ایک ماہ بعد صرف چار دنوں کے لیے گھر جاتے ہیں ۔ان کے روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں چوں کہ ٹریلر ڈرائیور  مسافر کے حکم میں ہے لہذا اس کے لیے شرعاً روزہ افطار کرنا   جائز ہے اور بعد میں ان دنوں کی قضا لازم ہے ،چاہے لگاتار ہو یا وقفہ سے ہو،ہاں اگر سفر میں کوئی مشقت نہ ہو تو روزہ رکھنا بہترہے۔

فتاوی  شامی میں ہے:

"(أو دخل بلدة ولم ينوها) أي مدة الإقامة (بل ترقب السفر) غدا أو بعده (ولو بقي) على ذلك (سنين) إلا أن يعلم تأخر القافلة نصف شهر.....(قوله ولم ينوها) وكذا إذا نواها وهو مترقب للسفر كما في البحر لأن حالته تنافي عزيمته."

(کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر،126/2،ط:سعید)

وایضاً فیہ:

"(لمسافر) سفرا شرعياولو بمعصية....(الفطر) يوم العذر إلا السفر كما سيجيء (وقضوا) لزوما (ما قدروا بلا فدية و) بلا (ولاء) لأنه على التراخي.....(قوله لمسافر) خبر عن قوله الآتي الفطر وأشار باللام إلى أنه مخير ولكن الصوم أفضل إن لم يضره كما سيأتي (قوله سفرا شرعيا) أي مقدرا في الشرع."

(کتاب الصوم،فصل فی العوارض المبیحۃ لعدم الصوم421/422/423/2،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101417

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں