بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مری بیوری کے مشروبات فروخت کرنا


سوال

 جزاک اللہ! آپ نے فتوی نمبر: 144202200356 میں بہت اچھا مسئلہ سمجھایا۔ لیکن میرا سوال یہ ہے کہ کیا مسلمان ملک میں کھلے عام شراب بنانے اور بیچنے والی کمپنی (مری بیوری Murree Brewery) سے مسلمانوں کے لیے معاملہ کرنا جائز ہے؟

خواہ خریدنے والا ان سے شراب نہیں خریدے، بلکہ پچھلے فتویٰ میں ذکر کردہ شرائط کے مطابق تیار شدہ حلال مشروبات ہی خریدے یا کسی مسلمان دکاندار کو اس کمپنی کے حلال مشروبات اپنی دکان میں رکھنا چاہییں یا نہیں؟ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے کیا ذمہ داری ہے؟

جواب

مذکورہ کمپنی کی حلال اشیاء حلال معیارات کی رعایت رکھ کر تیار کی جائیں تو ان کی خرید و فروخت فی نفسہ جائز ہے، تاہم اس کمپنی کے شراب بھی بنانے  کی وجہ سے اگر کسی کا دل مطمئن نہ ہو  اور وہ مذکورہ کمپنی کی تمام اشیاء خواہ حلال ہوں، کی فروختگی سے اجتناب کرنا چاہتا ہو، تو اجتناب کرسکتا ہے، بلکہ از روئے تقویٰ اجتناب کرتاہے تو بہتر ہے، شرعاً فروخت کرنا ضروری نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201496

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں