بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرغیاں پالنا اور بیچنا


سوال

مرغیوں کو بیچنے اور پالنے کا کاروبار شرعاّ کیسا ہے؟ میرے چچا ایک عالمِ دین کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ مرغیوں کا پالنا غربت کا باعث ہے!

جواب

مرغیاں پالنا اور ان کا کاروبار کرنا جائز ہے، بشرطیکہ ان کی خوراک کا مناسب انتظام کیاجاتاہو، شرعی طور پر اس میں کوئی حرج نہیں۔ نیز ان کی خوراک میں از خود کوئی نجس یا حرام چیز شامل نہ کرے۔

تلاش کے باوجود ہمیں ایسی کوئی روایت نہیں ملی جس میں مرغیاں پالنے کی بنا پر غربت کا ذکر ہو؛ لہٰذا بلاتحقیق یہ روایت بیان کرنا شرعًا درست نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 401):

"(قوله: وأما للاستئناس فمباح) قال في المجتبى رامزًا: لا بأس بحبس الطيور والدجاج في بيته، ولكن يعلفها وهو خير من إرسالها في السكك اهـ وفي القنية رامزًا: حبس بلبلًا في القفص وعلفها لايجوز اهـ".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201486

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں